اللہ کا فضل ۔ آزمائشوں سے ایمان تک کا سفر
مجھے
نہیں معلوم اس وقت آپ کی زندگی میں کیا چل رہا ہے، ممکن ہے کچھ لوگوں کا دن شاندار
گزرا ہو اور کچھ کے لیے آزمائشوں بھرا ہو، لیکن ایک بات میں پورے یقین سے کہتا ہوں
کہ اگر ہم نے اللہ کی طرف رجوع کیا، تو وہ ہمارے دلوں کو قرار دے دے گا اور
اندھیروں کو روشنی میں بدل دے گا، کیونکہ وہ، اللہ ۔ جو اکیلا ہے، جو سب کا رب ہے،
جو نہ کسی کا بیٹا ہے، نہ کسی کا باپ، نہ اس کا کوئی شریک ہے، اور نہ وہ کسی پر
محتاج ہے، وہی ہمارا رب ہے، وہی ہمارا ناصر، وہی ہمارا رازق، وہی بخشنے والا، وہی
عدل کرنے والا۔ لیکن انسان ہمیشہ "وجہ" تلاش کرتا ہے، "کیوں؟"
"کیسے؟" "آخر میرے ساتھ ہی کیوں؟" ہم ہر چیز کو سمجھنا چاہتے
ہیں، جیسے ہم سب کچھ جاننے کے اہل ہیں،
مگر
اللہ کہتا ہے:
ہو
سکتا ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور وہ تمہارے لیے بہتر ہو، اور ہو سکتا ہے
کہ تم کسی چیز کو پسند کرو اور وہ تمہارے لیے بُری ہو، اور اللہ جانتا ہے، تم نہیں
جانتے۔
بس!
یہی ہے ایمان ۔ کہ ہم نہ جانتے ہوئے بھی اللہ پر بھروسا رکھیں۔ ہم سوال کرتے ہیں:
آخر
یہ آزمائشیں کیوں؟ یہ تکلیف کیوں؟
لیکن
اللہ فرماتا ہے: کیا لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ وہ صرف یہ کہنے پر چھوڑ دیے
جائیں گے کہ ہم ایمان لائے، اور ان کی آزمائش نہیں کی جائے گی؟
آزمائشیں
ہیں، تکلیفیں ہیں، لیکن ان کے پیچھے رب کی رحمت ہے، جو ہمیں مضبوط بنانا چاہتی ہے،
بلند کرنا چاہتی ہے۔ اور اللہ کا فضل؟ جس کا کوئی حساب نہیں!
اللہ
فرماتا ہے: بیشک اللہ لوگوں پر فضل والا ہے، مگر اکثر لوگ شکر نہیں کرتے۔
ہم
کہتے ہیں: "اللہ ہمیں دیتا کیوں نہیں؟" لیکن کیا ہم سوچتے ہیں: "ہم
نے کتنا شکر ادا کیا ہے؟" کیا ہم دینے والے ہیں؟ یا صرف لینے والے؟ کیا ہم
دنیا کی دوڑ میں ایمان کا سودا تو نہیں کر رہے؟
ایک
وقت تھا، میں چاہتا تھا کہ دنیا مجھے پہچانے، میری آواز، میری صلاحیت، میرے خواب…
لیکن ایک دن دل کی گہرائیوں سے میں نے کہا:
"اے
اللہ! اگر دنیا کی کامیابی میں تیری ناراضی ہے۔۔۔ تو میں وہ کامیابی نہیں
چاہتا!"
اور
اللہ نے وہ کچھ عطا کیا جو میں نے سوچا بھی نہ تھا! اللہ کا حساب دنیا کے حساب سے
الگ ہے۔ دنیا کہتی ہے: "زیادہ رکھو تو زیادہ ہوگا" لیکن اللہ کہتا ہے:
"جو اللہ کے راستے میں دیتا ہے، وہ سات سو گنا پاتا ہے!" اور یہی ہے
فضل… جو عقل سے پرے، لیکن ایمان کے قریب ہے۔ آج میں آپ سے کہتا ہوں۔۔۔ اپنے دل کو
اللہ کے سپرد کریں۔۔۔ نماز، صبر، شکر، اخلاص۔۔۔ یہی وہ اعمال ہیں جو اللہ کے فضل
کو کھینچ لاتے ہیں۔ شرک سے بچیں، ہر اُس چیز سے بچیں جو آپ کو اللہ سے دور کرے،
کیونکہ ایک دن ہم سب کو لوٹ کر اسی کے حضور جانا ہے:
جس
نے ذرہ برابر بھی نیکی کی، وہ اسے دیکھ لے گا، اور جس نے ذرہ برابر بھی بدی کی، وہ
بھی اسے دیکھ لے گا۔